سائل نہیں ہوں، ہاتھ میں کاسہ ضرور ہے
یہ زندگی کے دکھ کا خلاصہ ضرور ہے
گو کِینہ پالنا مجھے ہرگز نہیں پسند
لیکن مِرے مزاج کا خاصہ ضرور ہے
میں آخری چراغ ہوں، اے شخص احتیاط
گو زہر کی طرح نہیں، بے موت مار دے
ہاں ذائقہ خوشی کا برا سا ضرور ہے
دیکھے ہیں سانپ خواب میں پیچھے پڑے ہوئے
کوئی تو میرے خون کا پیاسا ضرور ہے
کومل جوئیہ
No comments:
Post a Comment