Monday, 13 January 2020

آشنائی کی ردا اس دھوپ میں تانے کون

آشنائی کی ردا اس دھوپ میں تانے کون
ایسی انجانی فضا میں ہم کو پہچانے گا کون
آبلہ پا، جسم زخمی، اشک آنکھیں، دل لہو
خاک میرے بعد صحراؤں کی یوں چھانے گا کون
جب محبت کے دیوں سے روشنی اڑ جائے گی
چاند تارے توڑ کر لانے کی پھر ٹھانے گا کون
روشنی کو تیرگی کی دوستی راس آ گئی
جھوٹ کی بستی میں سچّی بات اب مانے گا کون
زندگی کی اس خزاں میں ہم کو اپنے ساتھ رکھ
شاخ سے ٹوٹے ہوئے پتّوں کا دکھ جانے گا کون
ٹانک دو جذبوں کے موتی شاعری میں جا بجا
ورنہ اس دنیا میں مینا تم کو پہچانے گا کون

مینا نقوی

No comments:

Post a Comment