آشنائی کی ردا اس دھوپ میں تانے کون
ایسی انجانی فضا میں ہم کو پہچانے گا کون
آبلہ پا، جسم زخمی، اشک آنکھیں، دل لہو
خاک میرے بعد صحراؤں کی یوں چھانے گا کون
جب محبت کے دیوں سے روشنی اڑ جائے گی
روشنی کو تیرگی کی دوستی راس آ گئی
جھوٹ کی بستی میں سچّی بات اب مانے گا کون
زندگی کی اس خزاں میں ہم کو اپنے ساتھ رکھ
شاخ سے ٹوٹے ہوئے پتّوں کا دکھ جانے گا کون
ٹانک دو جذبوں کے موتی شاعری میں جا بجا
ورنہ اس دنیا میں مینا تم کو پہچانے گا کون
مینا نقوی
No comments:
Post a Comment