پھر فیصلہ کروں گی رفاقت کی بانٹ کا
میں لطف لے رہی ہوں ابھی دل کی ڈانٹ کا
اگنے لگا ہے مجھ میں جو تو شاخ شاخ عشق
بس وقت آ گیا ہے تِری کاٹ چھانٹ کا
'بھیجا ہے تم نے ٹیکسٹ مجھے 'آئی وانٹ یو
دنیا سُدھر نہیں رہی، مکار، سازشی
منہ توڑنا پڑے گا مجھے اس خرانٹ کا
اک ہاتھ میں ہے ہجر تو اک ہاتھ میں وصال
کھولوں میں کس طرح سے سِرا دل کی گانٹھ کا
کومل جوئیہ
No comments:
Post a Comment