جو ہمارے مرید ہو جائیں
پیر خواجہ فرید ہو جائیں
ان دنوں سب کو ہم میسر ہیں
آئیں، اور مستفید ہو جائیں
یہ مسلمانوں کو سہولت ہے
ماتھا سجدوں سے داغدار کیا
تا کہ دھبے رسید ہو جائیں
یہی انسانوں کی طہارت ہے
خواب دیکھیں، پلید ہو جائیں
مومنو! کوفیوں سے بہتر ہے
کھلے لفظوں یزید ہو جائیں
ہنس لے تھوڑا مزید ہنس لے یار
تا کہ دکھ بھی مزید ہو جائیں
افکار علوی
No comments:
Post a Comment