Friday, 24 January 2020

جنتر منتر دھاگے شاگے جادو ٹونے والوں نے

جنتر منتر دھاگے شاگے جادو ٹونے والوں نے
تیری خاطر کیا کیا سیکھا تجھ کو کھونے والوں نے
ایک طلسمی سرگوشی پر میں نے مڑ کر دیکھا تھا
مجھ کو پتھر ہوتے دیکھا پتھر ہونے والوں نے
اچھے کی امید پہ کتنے مشکل دن کٹ جاتے ہیں
خواب محل کے دیکھے اکثر خاک پہ سونے والوں نے
کتنی ماؤں نے بچوں کو باتوں میں الجھایا تھا
گلیوں میں آوازیں دیں جس وقت کھلونے والوں نے
ایک طرف تو یادیں تھیں اور ایک طرف دیوانِ میر 
دیکھ فضا افسردہ کر دی کرب سے رونے والوں نے
اسمِ یار کا وِرد وظیفہ کر کے وقت گزارا ہے
اک تسبیح بنا دی تیری یاد پِرونے والوں نے

کومل جوئیہ

No comments:

Post a Comment