Monday, 13 January 2020

آج کا رانجھا کوئی ہیر نہیں لے سکتا

عشق کو باعثِ توقیر نہیں لے سکتا
آج کا رانجھا کوئی ہیر نہیں لے سکتا
یہ بد نصیب اذیت میں ٹوٹتا ہوا جسم
تمہارے لمس کی تاثیر نہیں لے سکتا
ایک ہی صف میں کھڑے ہیں مگر مِرے بھائی
اسد اللہ کی جگہ مِیر نہیں لے سکتا
یہ کیمرہ بھی شرمسار ہے کئی دن سے
جو تِرے غم کی تصاویر نہیں لے سکتا

اسد منٹو

No comments:

Post a Comment