اتنے مختلف کیوں ہیں فیصلوں کے پیمانے
ہم کریں تو دہشت گرد، تم کرو تو دیوانے
تم تو خون کی ہولی کھیل کر بھی ہو معصوم
قتل بھی کیے تم نے، جرم بھی نہیں مانے
اس لیے بنایا ہے گھر کے پاس قبرستان
ایک قتل کرتا ہے، ایک قتل ہوتا ہے
واقعہ بس اتنا ہے، باقی سب خدا جانے
ایک دن تو آئیں گے سب کے سامنے فارس
ظلم کے سبھی قصے، صبر کے سب افسانے
رحمان فارس
No comments:
Post a Comment