Sunday 26 July 2020

سنا ہے ڈھونڈ دیتے ہو

گوگل کے نام

سنا ہے ڈھونڈ دیتے ہو؟
وہ ہر شے جو تمہاری دسترس میں ہے
فقط لکھنا ہی کافی ہے
اگرمیں اشک لکھوں تو
مجھے تم میرے اس انمول آنسو کا پتا دو گے؟

جو پہلی بار میں نے اپنی اک معصوم سی خواہش کے
مرنے پر بہایا تھا
اگر میں حوصلہ لکھوں
تو کیا تم ڈھونڈ دو گے؟
حوصلہ، وہ جس نے میرا ہاتھ
تھاما تھا بہت پہلے
مگر رستے میں جانے کس جگہ
وہ ساتھ میں نے کھو دیا
تب سے میں نیچے گر رہی ہوں
اور مجھ کو
تھامنے والا نہیں کوئی
اگر میں خواب لکھوں تو
مجھے کیا میرا پہلا خواب
لا دو گے؟
بھلے تعبیر کھو جائے
(وہ پہلے بھی کہاں پائی تھی میں نے)
مگر وہ خواب تو اک بار پھر سے دیکھ لوں
جو مسکراہٹ بن کے ہونٹوں پر کبھی دمکا
کبھی امید بن کر آنکھ کی پہنائی
میں چمکا
اگر اک نام لکھوں تو
مجھے تم اس کے بارے میں بتا دو گے؟
وہی صورت دکھا دو گے؟
مِری امید کو سیراب کر دو گے؟
مِرے دل کا اندھیرا دور کر کے
از سرِ نَو مجھ کو
پھر مہتاب کر دو گے؟

حمیرا راحت

No comments:

Post a Comment