Sunday, 26 July 2020

تم ترانے کہو

تم ترانے کہو
میرے بچوں کے سینوں پہ تڑ تڑ ہوئی، بچے چیرے گئے
اسلحہ دشمنوں نے اٹھایا ہوا ہے
تم ایسا کرو موم بتی اٹھاؤ
کوئی گیت گاتے ہوئے ڈھولکی کی ڈھنگا ڈھنگ پہ چلتے رہو
اور خوشیاں مناؤ کہ یوں کر کے دشمن سے بدلہ لیا جا چکا ہے

تم نمازیں پڑھو
کچھ مسلمان مسجد میں آۓ
الٰہی صداؤں کو چیخوں میں بدلا
اور اللہ کا ورد خاموش کر کے جہادی بنے
اسلحہ وہ جہادی اٹھاۓ ہوۓ ہیں
تم ایسا کرو اپنے ہاتھوں میں تسبیح ہی تھامے رکھو
اور سمجھو جہاد ایک دینی فریضہ تو ہے پر نمازوں سے افضل نہیں
بس نمازیں پڑھو اور مرتے رہو
بس مذمت کرو
حادثہ ہو گیا ہے
کوئی پھول توڑا گیا ہے
زنا ہو گیا ہے
کئی لعل لاشیں بنائے گئے ہیں
میاں! لوگ تو اپنی جسمانی خواہش کی تسکین کرتے رہیں گے
تم ایسا کرو،  قلبی تسکین کر لو
سو الفاظ ڈھونڈو مذمت کرو
اور سمجھو مذمت کے لفظوں سے نقصان کا جو ازالہ تھا وہ ہو چکا ہے
سبھی اپنے کاموں میں مشغول ہیں جس کا جو کام ہے، وہ کرے
تم ترانے کہو
تم نمازیں پڑھو
بس مذمت کرو
یہ ہی کر سکتے ہو

افکار علوی

No comments:

Post a Comment