جب آنکھیں دُکھنے لگیں دیکھ کر دعا کی طرف
رجوع کرنے لگے لوگ پھر دوا کی طرف
ہمارا کام فقط دیکھنا ہے،۔ دیکھ رہے
خدا ہماری طرف، اور ہم خدا کی طرف
ذرا سے ہوش میں آتے ہی عشق سے بھاگے
کچھ اس لیے بھی ہمیں کمسنی میں باندھتے ہیں
بزرگ ڈرتے ہیں ہم چل نہ دیں زنا کی طرف
تمام بستیاں ویران ہیں،۔ خموشی ہے
چلے گئے سبھی گائیک کسی صدا کی طرف
ذرا سی شرم بھی ہو تو چراغ بجھ جائیں
کہ موم بتی نے رخ کر لیا ہوا کی طرف
ہماری زندگی برباد ہو گئی، لیکن
قصوروار نہ لائے گئے سزا کی طرف
افکار علوی
No comments:
Post a Comment