کمینہ پن بھی دکھاؤں تو ہنسنے لگتے ہیں
جو گہرے دوست ہیں میرے مجھے سمجھتے ہیں
اسے معاف کِیا کہ وہ اُس کو چاہتا تھا
وگرنہ ہم جو حریفوں کا حال کرتے ہیں
بس ایک بار مجھے ماضی بھول جانے دے
تعلقات بڑھانے سے ایک "راز" کُھلا
جنہیں گلے سے لگاؤ، گلے ہی پڑتے ہیں
جو تیرے سامنے "الحمدللہ" کہتے رہے
وہ تیرے بعد خدا سے بہت جھگڑتے ہیں
ہمارے گاؤں کی سڑکوں پہ ریت ناچتی ہے
اور اس کے ذرے بہت دور تک بکھرتے ہیں
افکار علوی
No comments:
Post a Comment