کیسے دل کو روشن کرتی آوازیں
اجلے لفظ تھے لیکن میلی آوازیں
پتھر جیسی کور سماعت پر گرتی
چھن چھن کرتے گھنگرو جیسی آوازیں
ایک طرف ساکت ہے نیلی خاموشی
اس نے کھینچ کے بھیجی اک گونگی تصویر
اور میں نے تصویر سے کھینچی آوازیں
زرد رُتوں کی خشک خموشی بھول گئی
سبز دنوں میں دیکھ کے بھیگی آوازیں
میں نے نیند سے ملتی جلتی حالت میں
اکثر دیکھیں چہرہ بنتی آوازیں
میری چپ کو مات نہیں دے پائیں گی
بھانت بھانت کی چالیں چلتی آوازیں
نیلم ملک
No comments:
Post a Comment