اب آ بھی جاؤ مسافر، سفر تمام ہوئے
کہ لوٹ آئے پرندے بھی گھر کو شام ہوئے
یہ معجزہ ہے، کوئی حرف معتبر نہ ہوا
جو لفظ آب رواں پر لکھے، دوام ہوئے
ہمیں تو آپ نے بے مول ہی خرید لیا
حضور! آج سے ہم آپ کے غلام ہوئے
عجیب کشمکشِ روز و شب میں ہیں فیضان
طلسمِ صبح سے نکلے، اسیرِ شام ہوئے
فیضان عارف
No comments:
Post a Comment