Tuesday 20 October 2020

لے بجھی میری کائنات مجھے

 لے بجھی، میری کائنات مجھے

کھا گئی، تہمتِ حیات مجھے

مصلحت نے، زباں کو روک دیا

یاد آئی تھی، کوئی بات مجھے

صبحِ محشر کو ملتوی کردو

ہو گئی ہے، میکدے میں رات مجھے

داستاں بن سکیں، تو لے لیجیے

یاد ہیں، چند واقعات مجھے

روزِ روشن سے، مشورہ کر کے

بخش دو، اک حسین رات مجھے

ایسی چیز، اور میری قیمت میں

ظلم لگتا ہے، الفتات مجھے

نہ ستارے، نہ بادہ احمر

ڈس نہ جائے عدم، یہ رات مجھے


عبدالحمید عدم

No comments:

Post a Comment