Tuesday 20 October 2020

ہجوم دیکھ کے رستہ نہیں بدلتے ہم

 ہجوم دیکھ کے رستہ نہیں بدلتے ہم

کسی کے ڈر سے تقاضا نہیں بدلتے ہم

ہزار زیر قدم راستہ ہو خاروں کا

جو چل پڑیں تو ارادہ نہیں بدلتے ہم

اسی لیے تو نہیں معتبر زمانے میں

کہ رنگ صورت دنیا نہیں بدلتے ہم

ہوا کو دیکھ کے جالبؔ مثال ہم عصراں

بجا یہ زعم ہمارا نہیں بدلتے ہم


حبیب جالب

No comments:

Post a Comment