فلمی گیت
اپنے رخ پر نگاہ کرنے دو خوبصورت گناہ کرنے دو
رخ سے پردہ ہٹاؤ جانِ حیا! آج دل کو تباہ کرنے دو
رخ سے ذرا نقاب اٹھا دو میرے حضور
جلوہ پھر ایک بار دکھا دو میرے حضور
رخ سے ذرا نقاب اٹھا دو میرے حضور
وہ مرمریں سے ہاتھ، وہ مہکا ہوا بدن
ٹکرایا میرے دل سے محبت کا ایک چمن
میرے بھی دل کا پھول کھلا دو میرے حضور
رخ سے ذرا نقاب اٹھا دو میرے حضور
جلوہ پھر ایک بار دکھا دو میرے حضور
حسن و جمال آپ کا شیشے میں دیکھ کر
مدھوش ہو چکا ہوں میں جلوؤں کی راہ پر
گر ہو سکے تو ہوش میں لا دو میرے حضور
رخ سے ذرا نقاب اٹھا دو میرے حضور
جلوہ پھر ایک بار دکھا دو، میرے حضور
تم ہمسفر ملے ہو مجھے اس حیات میں
مل جائے جیسے چاند کوئی سُونی رات میں
جاؤ گے تم کہاں یہ بتا دو میرے حضور
رخ سے ذرا نقاب اٹھا دو میرے حضور
جلوہ پھر ایک بار دکھا دو میرے حضور
حسرت جے پوری
No comments:
Post a Comment