محبتوں میں گرفتار کر کے چھوڑے گا
مجھے وہ اپنا پرستار کر کے چھوڑے گا
گلے لگائے گا ہنس کر یہ اس کی فطرت ہے
پھر اپنے ہجر میں بیمار کر کے چھوڑے گا
سجا کے پھرتا ہے کاجل حسین آنکھوں میں
جگر سے تیر نیا پار کر کےچھوڑے گا
وہ بن سنور کے اگر بے نقاب پھرتا رہا
تو نیک بندے خطاکار کر کے چھوڑے گا
یہاں جو جذب میں آئے گا صورتِ منصور
یہ عشق اس کو سرِ دار کر کے چھوڑے گا
حافظ الماس
No comments:
Post a Comment