Wednesday 23 December 2020

محبتوں میں گرفتار کر کے چھوڑے گا

 محبتوں میں گرفتار کر کے چھوڑے گا

مجھے وہ اپنا پرستار کر کے چھوڑے گا 

گلے لگائے گا ہنس کر یہ اس کی فطرت ہے

پھر اپنے ہجر میں بیمار کر کے چھوڑے گا

سجا کے پھرتا ہے کاجل حسین آنکھوں میں

جگر سے تیر نیا پار کر کےچھوڑے گا

وہ بن سنور کے اگر بے نقاب پھرتا رہا

تو نیک بندے خطاکار کر کے چھوڑے گا

یہاں جو جذب میں آئے گا صورتِ منصور

یہ عشق  اس کو سرِ دار کر کے  چھوڑے  گا


حافظ الماس

No comments:

Post a Comment