ہماری آنکھوں سے تیرے غم جب بہا کریں گے
ہمارے حق میں یہ چاند تارے دعا کریں گے
چلے گئے ہو تو یہ نہ سمجھو کہ بھولنا ہے
تمہی کو چاہیں گے، اور رستہ تکا کریں گے
تمہاری خواہش پہ چھوڑ دیں گے طلب تمہاری
کہا یہ کس نے؟ تمہیں ہم ایسے خفا کریں گے
پرندے واپس نہیں مڑیں گے میں جانتی ہوں
تمہارا دل رکھنے کو میں کہہ دوں وفا کریں گے
تمہارے جانے سے رنج مجھ کو نہیں ہے لیکن
یہ خالی کمرہ، اداس آنگن چبھا کریں گے
جو لوٹنے کی امید مجھ کو دلا گئے ہیں
نہ لوٹ پائے تو دونوں کیسے جیا کریں گے
اقراء عافیہ
No comments:
Post a Comment