Wednesday 23 December 2020

تمہاری دید کا موسم نہیں ہے

 تمہاری دِید کا موسم نہیں ہے

یہ صدمہ بھی تو کوئی کم نہیں ہے

ہوا سے اڑ رہے ہیں میرے گیسُو

مِری زلفوں میں کوئی خم نہیں ہے

نہیں مِل پائے گا تجھ جیسا ہم کو

ہجومِ خلق گرچہ کم نہیں ہے

نہ ہو گر تُو، تو جینا کیسا جینا؟

اگر تُو ہو تو کوئی غم نہیں ہے

اگر ہوں نادیہ جذبات سچے

تو پھر رستوں میں پیچ و خم نہیں ہے


نادیہ سحر

No comments:

Post a Comment