جو ترے شہر میں آیا ہے اُسے راضی کر
جس نے کشکول اٹھایا ہے اسے راضی کر
جو تری بزم سے جاتا ہے اسے جانے دے
جو تری بزم میں آیا ہے اسے راضی کر
تجھ پہ جادو ہے، نہ آسیب، نہ سایہ کوئی
جس گداگر کو رلایا ہے اسے راضی کر
رخ سے اپنے یہ نقاب آج اٹھا دے ظالم
جو تجھے دیکھنے آیا ہے، اسے راضی کر
جس نے راہوں میں تری پھول بچھائے حافظ
جس نے ہر خار اٹھایا ہے، اسے راضی کر
حافظ الماس
No comments:
Post a Comment