Thursday 24 December 2020

جو ترے شہر میں آیا ہے اسے راضی کر

 جو ترے شہر میں آیا ہے اُسے راضی کر

جس نے کشکول اٹھایا ہے اسے راضی کر

جو تری بزم سے جاتا ہے اسے جانے دے

جو تری بزم میں آیا ہے اسے راضی کر

تجھ پہ جادو ہے، نہ آسیب، نہ سایہ کوئی

جس گداگر کو رلایا ہے اسے راضی کر

رخ سے اپنے یہ نقاب آج اٹھا دے ظالم

جو تجھے دیکھنے آیا ہے، اسے راضی کر

جس نے راہوں میں تری پھول بچھائے حافظ

جس نے ہر خار اٹھایا ہے، اسے راضی کر


حافظ الماس

No comments:

Post a Comment