Thursday, 24 December 2020

تری باتوں میں چکنائی بہت ہے

 تری باتوں میں چکنائی بہت ہے

کہ کم ہے دودھ بالائی بہت ہے

پولس کیوں آپ منگوانے لگے ہیں

مجھے تو آپ کا بھائی بہت ہے

محبت کیوں محلے بھر سے کر لیں

ہمیں تو ایک ہمسائی بہت ہے

وہ محبوبہ سے بیوی بن نہ جائے

مری ماں کو پسند آئی بہت ہے

نشہ ٹوٹا نہیں ہے مار کھا کر

کہ ہم نے پی ہے کم کھائی بہت


عزیز احمد

No comments:

Post a Comment