Thursday 24 December 2020

گھر کی آنگن کی ہیں دل کشی بیٹیاں

 گھر کی، آنگن کی ہیں دلکشی بیٹیاں

میری آنکھوں کی ہیں روشنی بیٹیاں

شام کو جب تھکا ماندہ آتا ہوں گھر

بن کے ملتی ہیں آسودگی بیٹیاں

جب مصیبت کی آتی ہے کوئی گھڑی

پیار سے کرتی ہیں دل دہی بیٹیاں

چوٹ لگتی ہے مجھ کو تو روتی ہیں وہ

جان دیتی ہیں مجھ پر مری بیٹیاں

سیکڑوں زخم دل میں چھپائے ہوئے

بانٹتی ہیں جہاں میں خوشی بیٹیاں

ان کے ہنسنے سے ملتا ہے دل کو سکوں

میری نظروں میں ہیں زندگی بیٹیاں

اپنے حسنِ عمل سے بنا دیتی ہیں

زندگی مثلِ جنت یہی بیٹیاں

راہِ ہستی میں ملتے ہیں جتنے بھی غم

بانٹ لیتی ہیں ہنس کر مری بیٹیاں

ساتھ ہر اک مصیبت میں دیتی ہیں یہ

کتنی ہمدرد ہیں واقعی بیٹیاں

ہر گھڑی رب کی رحمت ہو سایہ فگن

خوش رہیں زندگی بھر سبھی بیٹیاں

ان کے دم سے ہے روشن مری زندگی

چاند بیٹے ہیں، تو چاندنی بیٹیاں

زندگی کے سفر کی کڑی دھوپ میں

چھاؤں ہوتی ہیں صابر یہی بیٹیاں


صابر جوہری

No comments:

Post a Comment