اپنی آنکھوں میں حسیں خواب سجائے کچھ دن
خود فریبی میں سہی، ہم نے بِتائے کچھ دن
اس کی قربت سے مہکنے لگیں سانسیں میری
خواب جینے کے مجھے اس نے دکھائے کچھ دن
زندگی ساتھ گزر جاتی تو اچھا ہوتا
شکریہ، جتنے مرے ناز اٹھائے کچھ دن
آرزو تھی کہ محبت سے مہکتی جاؤں
اس نے بالوں میں مرے پھول سجائے کچھ دن
پھر اسے میری طلب اور زیادہ ہوتی
اپنے ہاتھوں سے پلاتی، اسے چائے کچھ دن
تیرے جاتے ہی سحر کھو سی گئی ہو جیسے
کتنی روشن تھی مری خواب سرائے کچھ دن
نادیہ سحر
No comments:
Post a Comment