یہی تو بار ہا میں نے کہا ہے
اسی پر کر قناعت جو ملا ہے
کرو امداد اس کی اب تو لوگو
مسافر راستہ میں جو پھنسا ہے
مسافر ہوشیاری سے چلیں اب
ابھی اک قافلہ میرا لُٹا ہے
ابھی کچھ بھی نہ مانگو مجھ سے لوگو
مرے گھر میں نہیں کچھ بھی بچا ہے
مجید اس کو کرے اب دور کیسے
جو حصہ درد کا میرے بنا ہے
مجید سومرو
No comments:
Post a Comment