کچھ سال اپنے آپ میں کھونے کا غم کیا
باقی تمام عمر نہ ہونے کا غم کیا
چاروں طرف سے ہو گیا گھیرا جو تنگ پھر
لگ کر بدن سے روح نے سونے کا غم کیا
میں ہنس پڑا جو وقت سے پہلے ہی ایک لاش
دفنائی، اور ہم نے یوں کھونے کا غم کیا
حاکم کا حکم تھا اسے مسمار کر دیا
لڑکی نے اک مکان کے کونے کا غم کیا
میں ڈھونڈنے لگا تھا سمندر میں اپنی لاش
لوگوں نے پیچھے میرے نہ ہونے کا غم کیا
سیف ریاض
No comments:
Post a Comment