Wednesday, 23 December 2020

طے ہوا تھا کہ ہجر جھیلوں میں

 طے ہوا تھا کہ ہجر جھیلوں میں

اس کھلونے سے کھیلوں شیلوں میں

بھوک تو ختم ہونے والی نہیں

روٹیاں اور کتنی بیلوں میں

اور تو کوئی کام شام نہیں

چھت پہ کوّوں کو ہی غلیلوں میں 

کتنے ماروں میں ہاتھ پاؤں اور

اور کتنا ہوا سے کھیلوں میں

زندگی! روک بڑھتے قدموں کو

اپنی مرضی کے سانس لے لوں میں

آئی جب اتنی دور سے ہوں سحر

کچھ دعا شعا ہی اس کی لے لوں میں


یاسمین سحر

No comments:

Post a Comment