Friday 25 December 2020

اکیلے رہنے کے اوقات بھی خراب ہوئے

 اکیلے رہنے کے اوقات بھی خراب ہوئے

الگ بھی ٹھیک نہ تھے ساتھ بھی خراب ہوئے

ستارے توڑ کے لایا تھا اس کو دینے کو★☆

اسے دئیے بھی نہیں ہاتھ بھی خراب ہوئے

محبت اوروں کی قسمت سنوار دیتی ہے💖

یہ کیا کہ میرے تو دن رات بھی خراب ہوئے

تمہارا ملنا تو پہلے بھی کتنا مشکل تھا

اور اب کی بار تو حالات بھی خراب ہوئے

یہ ایک چیز ہی ایسی ہے اس کے چکر میں

کبھی کبھار تو سادات بھی خراب ہوئے


اسامہ ضوریز

No comments:

Post a Comment