اکیلے رہنے کے اوقات بھی خراب ہوئے
الگ بھی ٹھیک نہ تھے ساتھ بھی خراب ہوئے
ستارے توڑ کے لایا تھا اس کو دینے کو★☆
اسے دئیے بھی نہیں ہاتھ بھی خراب ہوئے
محبت اوروں کی قسمت سنوار دیتی ہے💖
یہ کیا کہ میرے تو دن رات بھی خراب ہوئے
تمہارا ملنا تو پہلے بھی کتنا مشکل تھا
اور اب کی بار تو حالات بھی خراب ہوئے
یہ ایک چیز ہی ایسی ہے اس کے چکر میں
کبھی کبھار تو سادات بھی خراب ہوئے
اسامہ ضوریز
No comments:
Post a Comment