نئی راہ پر چلنے گھبرا رہے ہیں
ہے نادان پر عشق فرما رہے ہیں
حیا رفتہ رفتہ نکلنے لگی ہے
وہ بیباک ہوکر ملے جا رہے ہیں
محبت بری ہے یہ سمجھانے والے
ہمیں کر کے تاکید کیا پا رہے ہیں
خدا دشمنوں کو بھی رکھے سلامت
مِرے عشق سے جو جلے جا رہے ہیں
جہاں پر بھی پہرا زیادہ لگا ہے
وہیں پر تو عاشق ستم ڈھا رہے ہیں
یہ درجے محبت کے بڑھنے لگے ہے
محبت کی اب وہ قسم کھا رہے ہیں
اگرچہ مبین مے یہ اچھی نہیں شے
نگاہیں سے پھر بھی پئے جا رہے ہیں
مبین ناظر
No comments:
Post a Comment