میں سوچتی ہوں
میں سوچتی ہوں کہ ہاتھ تیرا
جو میرے ہاتھوں میں رہ گیا تو
میں زندگانی کی ڈائری سے
اذیتوں کے تمام صفحوں کو نوچ لوں گی
ہے میرا وعدہ کہ ہاتھ تیرا
جو میرے ہاتھوں میں رہ گیا تو
میں شاعری میں کسی بھی دکھ کا
کوئی بھی مصرع نہیں کہوں گی
افشاں کنول
No comments:
Post a Comment