Thursday 24 December 2020

جاگتی آنکھوں میں سپنا چاہئے

 جاگتی آنکھوں میں سپنا چاہیئے

زندگی میں ایک اپنا چاہیئے

تشنگی اپنے بجھا سکتا نہیں 

اے سمندر تجھ کو دریا چاہیئے

چاند  تارے کچھ نہیں میرے لیے

بس تمہارا ساتھ ہونا چاہیئے

بے وجہ کی خواہشیں بے کار ہیں 

تم جو مل جاؤ تو پھر کیا چاہیئے

دل کے زخموں کا جو مرہم بن سکے

اے صدف! ایسا مسیحا چاہیئے


صبیحہ صدف

No comments:

Post a Comment