Tuesday, 19 January 2021

دل محلہ غلام ہو جائے

 دل محلہ غلام ہو جائے

کوئی اس کا امام ہو جائے

دفترِ عشق کاش تم آؤ

میرے جیسوں کا کام ہو جائے

یوں تو رکھا ہے پیاس کا روزہ

آ گئے ہو، تو جام ہو جائے

چپ کا گھونگھٹ اٹھا کے ہونٹوں سے

جان جاناں! کلام ہو جائے

قیس و فرہاد کی طرح ہاشم

بس محبت میں نام ہو جائے


ہاشم رضا جلالپوری

No comments:

Post a Comment