محبت اس طرح بھیجو
کہ جیسے پھول پر تتلی اترتی ہے
ہوا میں ڈولتی پر تولتی تتلی
لرزتی کپکپاتی پنکھڑیوں کو پیار کرتی ہے
تو ہر پتی نکھرتی ہے
محبت اس طرح بھیجو
کہ جیسے چار سو خوشبو بکھرتی ہے
محبت اس طرح بھیجو
کہ جیسے خواب آتا ہے
جو آتا ہے تو دروازے پہ آہٹ تک نہیں ہوتی
بہت سرشار لمحے کی مدھر چپ میں
کسی ہلکورے لیتی آنکھ کی خاطر
کسی بے تاب سے ملنے کوئی بے تاب آتا ہے
محبت اس طرح بھیجو
کہ جیسے جھیل میں مہتاب آتا ہے
نامعلوم
No comments:
Post a Comment