نا تو ساقی ہے نہ پیمانہ غزل کون کہے
خالی خالی ہے یہ میخانہ غزل کون کہے
آؤ کچھ روز یہ حالات کا نوحہ لکھیں
بھوک سے مرتا ہے دیوانہ غزل کون کہے
فکر کے پنچھی اندھیروں میں نہیں اڑ سکتے
کوئی شمع ہے نہ پروانہ غزل کون کہے
بے حجاب آتے تو اشعار کو عزت ملتی
با حجاب آئے حجابانہ غزل کون کہے
اب تو ہر بات پہ منہ پھیر لیا کر تا ہے
حسن دیتا نہیں نذرانہ غزل کون کہے
گرم ہے شہر میں بازار ابھی جھوٹوں کی
آؤ لکھیں کوئی افسانہ غزل کون کہے
میں نے مانا کہ میں سلطان غزل ہوں لیکن
داد دیتی نہیں سلطانہ، غزل کون کہے
شیخ جی روز لگاتے ہیں غزل پر فتویٰ
روز جلتا ہے یہ غم خانہ غزل کون کہے
ہم کوئی میر تو ٹھہرے نہیں دہلی والے
سامنے جلتا ہے کاشانہ غزل کون کہے
مرثیہ عشق کا دل تم کو سنا سکتا ہوں
میرا لہجہ ہے فقیرانہ غزل کون کہے
دل سکندر پوری
No comments:
Post a Comment