Tuesday, 19 January 2021

نا تو ساقی ہے نہ پیمانہ غزل کون کہے

 نا تو ساقی ہے نہ پیمانہ غزل کون کہے 

خالی خالی ہے یہ میخانہ غزل کون کہے

آؤ کچھ روز یہ حالات کا نوحہ لکھیں

بھوک سے مرتا ہے دیوانہ غزل کون کہے

فکر کے پنچھی اندھیروں میں نہیں اڑ سکتے 

کوئی شمع ہے نہ پروانہ غزل کون کہے

بے حجاب آتے تو اشعار کو عزت ملتی

با حجاب آئے حجابانہ غزل کون کہے

اب تو ہر بات پہ منہ پھیر لیا کر تا ہے

حسن دیتا نہیں نذرانہ غزل کون کہے

گرم ہے شہر میں بازار ابھی جھوٹوں کی   

آؤ لکھیں کوئی افسانہ غزل کون کہے

میں نے مانا کہ میں سلطان غزل ہوں لیکن

داد دیتی نہیں سلطانہ، غزل کون کہے

شیخ جی روز لگاتے ہیں غزل پر فتویٰ 

روز جلتا ہے یہ غم خانہ غزل کون کہے

ہم کوئی میر تو ٹھہرے نہیں دہلی والے

سامنے جلتا ہے کاشانہ غزل کون کہے

مرثیہ عشق کا دل تم کو سنا سکتا ہوں

میرا لہجہ ہے فقیرانہ غزل کون کہے


دل سکندر پوری

No comments:

Post a Comment