درد ہوتے ہیں، یادیں ہوتی ہیں
کامیابیوں کے پیچھے، ماتیں ہوتی ہیں
جھُوٹے ہوتے ہیں وصل کے دن
سچی ہِجر کی راتیں ہوتی ہیں
بہت خوبصورت لہجوں کی تہہ میں
کچھ بہت کڑوی باتیں ہوتی ہیں
تم نہ مانو یہ الگ بات ہے وگرنہ
کمینوں کی بھی ذاتیں ہوتی ہیں
تم تو جانتے ہو کہ بازئ عشق میں
کیسی کیسی بساطیں ہوتی ہیں
اکثر خوش بیان لوگوں کے دل میں
دکھ درد کی گھاتیں ہوتی ہیں
لکھنے والے ہی جانتے ہیں فیصل
سچ لکھنے میں کیا قباحتیں ہوتی ہیں
فیصل ملک
No comments:
Post a Comment