رنگ اردو دنیا بھر کے نامور کلاسیک اور نوجوان اردو شعراء کی انمول شاعری کا خزانہ🌷 Rung E Urdu a blog of famous poetry of past & present
سحر کو دُھند کا خیمہ جلا تھا
ہیولیٰ کُہر کے اندر چھپا تھا
مکاں جسموں کی خوشبو سے تھا خالی
مگر سایوں سے آنگن بھر گیا تھا
اڑا تھا میں ہواؤں کے سہارے
رکی آندھی تو نیچے گر پڑا تھا
لہو صدیق! اب تک بہہ رہا ہے
کبھی اک پھول ماتھے پر لگا تھا
صدیق افغانی
No comments:
Post a Comment