Sunday, 21 February 2021

حقیقت اس کے رونے کی برابر دیکھتے ہیں ہم

 حقیقت اس کے رونے کی برابر دیکھتے ہیں ہم

اتر کر اس لیے خوابوں کے اندر دیکھتے ہیں ہم

وہ کہتا ہے کہ میرے ذکر سے وہ خود مہکتا ہے

اسی خاطر تو سانسوں میں اُتر کر دیکھتے ہیں ہم

وہ کہتا ہے اتر جاتے ہیں بن کر چاند ہم دل میں

سنو بن کر چاندنی کا پیکر دیکھتے ہیں ہم

وہ دکھ سکھ کے رکھے ہے پاس اپنے تتلیاں، جگنو

چلو خود آزما کر اب مقدر دیکھتے ہیں ہم

رکھا کرتا ہے روشن، شمع کو وہ آندھیوں میں بھی

سو پروانے کی صورت خود کو دیکھتے ہیں ہم

لٹاتا ہے خوشی وہ اور آنسو پاس رکھتا ہے

اسی خاطر ہنسی کو اپنے لب پر دیکھتے ہیں ہم

وفاؤں پہ نچھاور کرتا ہے جان وہ اپنی

چلو خندہ اسی سے دل لگا کر دیکھتے ہیں ہم


فرخندہ رضوی خندہ

No comments:

Post a Comment