Tuesday, 2 February 2021

کیا کوئی تصویر بن سکتی ہے صورت کے بغیر

 کیا کوئی تصویر بن سکتی ہے صورت کے بغیر

پھر کسی سے کیوں ملے کوئی ضرورت کے بغیر

دشمنی تو چاہنے کی انتہا کا نام ہے

یہ کہانی بھی ادھوری ہے محبت کے بغیر

تیری یادیں ہو گئیں جیسے مقدس آیتیں

چین آتا ہی نہیں دل کو تلاوت کے بغیر

بچ گیا دامن اگر میرے لہو کے داغ سے

وہ مِرا قاتل تو مر جائے گا شُہرت کے بغیر

اس کی سرداری سے اب انکار کرنا چاہیے 

روشنی دیتا نہیں سورج سیاست کے بغیر 

حُسن کی دوکان ہو، کہ عشق کا بازار ہو 

یاں کوئی سودا نہیں ہے دل کی دولت کے بغیر 

شبنمی چہرہ چھپاؤں کیسے بچوں سے فہیم

شام آتی ہی نہیں گھر میں طہارت کے بغیر 


فہیم جوگاپوری

No comments:

Post a Comment