Sunday, 21 February 2021

اس کی جدائی کیسے گوارا کروں گی میں

 اس کی جُدائی کیسے گوارا کروں گی میں

وہ آئے یا نہ آئے، پکارا کروں گی میں

یاد آئے گا کسی کا وہ حیرت سے دیکھنا

جب آئینے میں اپنا نظارا کروں گی میں

اک جرم جو ہے آپ کو پانے کی آرزو

سن لیجئے یہ جُرم دوبارا کروں گی میں

مجھ کو خبر کہاں تھی کنارا ہے تو میرا

سوچا تو یہ تھا تجھ سے کنارا کروں گی میں

لب کھولنا تو عشق کی تہذیب ہی نہیں

نزہت نظر جھکا کے اشارا کروں گی میں


نزہت انجم

No comments:

Post a Comment