Friday, 19 February 2021

بہار گریہ شبنم کا راز کیا جانے

 بہار گریۂ شبنم کا راز کیا جانے

یہ اس سے پوچھ کہ دیکھے ہوں جس نے ویرانے

شریکِ بزم ہوئی جب سے چشمِ ساقی بھی

ہر ایک جام سے چھلکے ہزار مے خانے

تمام عالمِ امکاں شراب خانہ ہے

یہ اور بات ہے زاہد سبُو نہ پہچانے

نہ دیکھ اب مِرے ہونٹوں پہ مہر خاموشی

دئیے فریب ہزاروں تِری تمنا نے

ہمیں تو ہے مئے گلرنگ و گلرخاں سے غرض

بنائے کفر پڑی ہے کس طرح خدا جانے

بس اتنا یاد ہے اسرار وقتِ مے نوشی

کسی کی یاد بھی آئی تھی مجھ کو سمجھانے


اسرار ناروی

ابن صفی

No comments:

Post a Comment