Friday, 19 February 2021

سوزش درد بڑھا لطف اٹھا

 سوزشِ درد بڑھا، لطف اٹھا

ہجر کا جشن منا، لطف اٹھا

خامشی موجبِ غم ہے دل کو

بے وجہ شور مچا، لطف اٹھا

وقت بدلے گا، بدلتا ہے میاں

اشک پلکوں سے ہٹا، لطف اٹھا

چھین کر میری شباہت مجھ سے

پھر نیا مجھ سا بنا، لطف اٹھا

جشنِ ماتم ہے بپا خوابوں کا

تو بھی آ، موج منا، لطف اٹھا

درد کو زین سکھا آگ کا فن

دل کو پھر اس میں جلا، لطف اٹھا


اشتیاق زین

No comments:

Post a Comment