وداع ساتھ تمہارے ہی ہو گیا سورج
پھر اس کے بعد نہ ہم کو کہیں ملا سورج
اٹھے جو ہم سے گراں گوش تو ہُوا معلوم
ہمیں پکار کے کب کا چلا گیا سورج
ملن کی شام سہی پر ملن نصیب کہاں
تُو چڑھتے چاند کی میت میں ڈوبتا سورج
اس ایک شام کو جس کے لیے تھے چشم براہ
خلاف وقت بڑی دیر سے ڈھلا سورج
مؔصور آؤ اسی شعلہ رخ کی سمت چلیں
سنا ہے ڈھلتا نہیں اس کے بام کا سورج
مصور سبزواری
No comments:
Post a Comment