Tuesday, 1 June 2021

میں گہری نیند میں ڈوبی ہوئی ہوں

 میں گہری نیند میں ڈوبی ہوئی ہوں

تمہارے خواب میں الجھی ہوئی ہوں

کوئی اب چھو نہیں پائے گا مجھ کو

تمہارے ہاتھ کی رکھی ہوئی ہوں

مجھے منزل صدائیں دے رہی ہے

میں رستوں میں کہیں بھٹکی ہوئی ہوں

جدائی اس قدر آساں نہیں ہے

بچھڑ کر دیکھ تو، سہمی ہوئی ہوں

تمہاری بے رخی کی دھوپ سے میں 

بہت اندر تلک جھلسی ہوئی ہوں

وہ مجھ کو دیکھ کر حیران سا ہے

میں اس کو دیکھ کر الجھی ہوئی ہوں


حنا کوثر

No comments:

Post a Comment