میں گہری نیند میں ڈوبی ہوئی ہوں
تمہارے خواب میں الجھی ہوئی ہوں
کوئی اب چھو نہیں پائے گا مجھ کو
تمہارے ہاتھ کی رکھی ہوئی ہوں
مجھے منزل صدائیں دے رہی ہے
میں رستوں میں کہیں بھٹکی ہوئی ہوں
جدائی اس قدر آساں نہیں ہے
بچھڑ کر دیکھ تو، سہمی ہوئی ہوں
تمہاری بے رخی کی دھوپ سے میں
بہت اندر تلک جھلسی ہوئی ہوں
وہ مجھ کو دیکھ کر حیران سا ہے
میں اس کو دیکھ کر الجھی ہوئی ہوں
حنا کوثر
No comments:
Post a Comment