Sunday 27 June 2021

گلی گلی تری شہرت نہیں کروں گا میں

گلی گلی تِری شہرت نہیں کروں گا میں

اب ایسی ہجر میں حالت نہیں کروں گا میں

ہمیشہ کام بگاڑا ہے بے قراری نے

وہ اب ملے گا تو عجلت نہیں کروں گا میں

تُو پاس بیٹھ مِرے مجھ سے بات کر کوئی 

قسم خدا کی، شرارت نہیں کروں گا میں 

دُکھا دیا جو محبت نے آج میرا دل 

تو کیا دوبارہ محبت نہیں کروں گا میں 

ہوائے شام کی مرضی ہے جس طرح بھی چلے 

اب اس سے کوئی شکایت نہیں کروں گا میں 


اقبال خاور

No comments:

Post a Comment