Saturday, 26 June 2021

میں جس دن مر گیا اس دن بسیں چلتی رہیں گی

 میں جس دن مر گیا اس دن


اس دن

بسیں چلتی رہیں گی اپنے روٹوں پر

ٹریلر یوں ہی بندر گاہ سے سامان لائیں گے

جہازوں اور ٹرینوں کے

شیڈیول اور ٹائم ٹیبل میں

نہ کوئی فرق آئے گا

نہ کوئی مسئلہ ہو گا

دکانوں، کارخانوں، دفتروں میں

حاضری معمول کی ہو گی

ڈبل روٹی بنے گی اور تنوروں میں

خمیری، روغنی، سادی

سبھی اقسام کی روٹی لگے گی

اور شکم سیری کی خاطر پیتزا، برگر، سری پائے، نہاری کے

بنانے اور پکانے میں

ذرا بھی جو کمی ہو گی

میں جس دن مر گیا اس دن

رقیق القلب ہیں جو چاہنے والے

بہت رو رو کے اپنی شام اک

برباد کر لیں گے

جو جذباتی نہیں اتنے

وہ کچھ پیتے ہوئے اس رات مجھ کو یاد کر لیں گے


حارث خلیق

No comments:

Post a Comment