تم سے صدیوں کا پیار کروں
میرے سرہانے جو کتبہ ہے
اس پر تم نے اتنا پیارا شعر لکھوایا ہے
جو بھی پڑھے اس قبر میں سونا چاہے
جب تم آ کر پھول چڑھاتے ہو
(خود کی پوجا کرواتے ہو)
میں چاہتی ہوں دو اک پل کا جینا
تم سے مانگوں
پتھرائی آنکھوں کا ٹھہرا ساگر
اک پل کو زندہ ہو جائے
اک پل کے سوویں حصے میں
میں تم سے صدیوں جتنا پیار کروں
شائستہ یوسف
No comments:
Post a Comment