Sunday 27 June 2021

تماشا دیکھنے والو تماشا دیکھتے رہنا

 تماشا دیکھنے والو تماشا دیکھتے رہنا 

تمہیں بھی لے کے ڈوبے گا کنارا دیکھتے رہنا

جدائی کا وہ اک منظر ہر اک لمحے نظر میں ہے

بہت مایوس آنکھوں سے کسی کا دیکھتے رہنا

قفس کو توڑ کر اُڑنے کی کوشش کر مِرے طائر

بہت کمزور کرتا ہے سہارہ دیکھتے رہنا

میں خود تاریخ ہوں تیری وفا کی، بیوفائی کی

مِری ہر بات کا پچھلا حوالہ دیکھتے رہنا

کتابِ زیست میں بس دلکشی اتنی سی ہے اکمل

کسی کے نام کا وہ ایک صفحہ دیکھتے رہنا


افضال اکمل قاسمی

No comments:

Post a Comment