یہ دنیا اک گلشن
یہ دنیا اک گلشن، گلشن کی جس گل میں جان ہے
وہ پاکستان ہے، ہاں پاکستان ہے، میری پہچان ہے
یہ پاکستان ہے
اس میں ہی عبداللہ شاہ غازی، شہباز قلندر ہے
کائنات کا واحد خالق ہر دل کے ہی اندر ہے
بری امام یہیں تو مہرعلی، باہو سلطان ہے
یہ پاکستان ہے
بابا بُلھے شاہ کی نگری اس میں شہر قصور ہے
پیار محبت دین سکھائے، امن یہاں منشُور ہے
اس میں ہے ننکانہ صاحب نانک گُرو مہان ہے
یہ پاکستان ہے
یہ قائد کی محنت کا پھل، صِلہ ہے یہ قربانی کا
خواب یہی اقبال کا، ثمرہ جذبۂ ایمانی کا
حضرت میاں محمد بخش کا ہر مصرعہ دیوان ہے
یہ پاکستان ہے
یہ دھرتی سسّی پُنوں کی، سوہنی، رانجھے ہیر کی
لاکھوں پیار کہانیاں شاکر پیار کی اس جاگیر کی
یہ جاگیر ہے گنج شکر کی اس کی اپنی شان ہے
یہ پاکستان ہے
اس کی ہر صبح روشن رنگین معطر شام ہے
گیت لبوں پر پیار کے ہیں یہ قدرت کا انعام ہے
داتا کی نگری لاہور ہے، پِیراں پُر مُلتان ہے
یہ پاکستان ہے
اس میں ہے پنجاب اسی میں سندھ، بلوچِستان ہے
کے پی کے، کشمیر اسی میں گلگت بلتستان ہے
یہ پاکستان ہے
بی اے شاکر
No comments:
Post a Comment