Friday, 25 June 2021

تم اداس مت ہونا محو یاس مت ہونا

تم اداس مت ہونا


گر کبھی کوئی لمحہ ایسا زخم دے جائے

کہ کوئی بھی مرہم اس زخم کو نہ بھر پائے

تم اداس مت ہونا

محو یاس مت ہونا

زندگی کے سب موسم ایک سے نہیں ہوتے

سارے لوگ اے ہمدم ایک سے نہیں ہوتے

زندگی کی راہوں میں حادثے بھی آتے ہیں

سانحے بھی آتے ہیں

سانحوں سے کچھ بڑھ کر واقعے بھی آتے ہیں

وقت ہی کے مرہم سے زخم بھر بھی جاتے ہیں

دن برے ہوں یا اچھے بس گزر ہی جاتے ہیں

وقت کو گزرنا ہے

زخم کو بھی بھرنا ہے

درد کے چڑھے دریا

کو ابھی اترنا ہے

تم اداس مت ہونا

محو یاس مت ہونا


صبیح الدین شعیبی

No comments:

Post a Comment