Friday 25 June 2021

صدائے عہد وفا کو زوال کیوں آیا

 صدائے عہدِ وفا کو زوال کیوں آیا

لبِ سکوت پہ حرفِ سوال کیوں آیا

کسے خبر کہ چمن میں خزاں کی آمد پر

غرور‌ شعلۂ گل کو جلال کیوں آیا

بجھا رہا تھا میں اپنے وجود کا خورشید

تِری نگاہ میں رنگِ ملال کیوں آیا

شبِ فراق نے دیکھی نہ تھی مِری صورت

شبِ فراق کو میرا خیال کیوں آیا

چبھن ہے ذہن میں آصف کہ اس اندھیرے میں

افق کے ہاتھ پہ آخر ہلال کیوں آیا


اعجاز آصف

No comments:

Post a Comment