Sunday 27 June 2021

دل نے پھر یاد کیا برف سی لہرائی ہے

 فلمی گیت


دل نے پھر یاد کیا برف سی لہرائی ہے 

پھر کوئی چوٹ محبت کی ابھر آئی ہے

دل نے پھر یاد کیا 

وہ بھی کیا دن تھے ہمیں دل میں بٹھایا تھا کبھی 

اور ہنس ہنس کے گلے تم نے لگایا تھا کبھی 

کھیل ہی کھیل میں کیوں جان پہ بن آئی ہے

پھر کوئی چوٹ محبت کی ابھر آئی ہے

دل نے پھر یاد کیا 

کیا بتائیں تمہیں ہم شمع کی قسمت کیا ہے

غم میں جلنے کے سوا اور محبت کیا ہے

یہ وہ گلشن ہے کہ جس میں نہ بہار آئی ہے

پھر کوئی چوٹ محبت کی ابھر آئی ہے

دل نے پھر یاد کیا 

ہم وہ پروانے ہیں جو شمع کا دم بھرتے ہیں 

حسن کی آگ میں خاموش جلا کرتے ہیں 

آہ بھی نکلے تو یہ پیار کی رسوائی ہے

پھر کوئی چوٹ محبت کی ابھر آئی ہے

دل نے پھر یاد کیا 


جی ایل راول

گلزاری لال راول

No comments:

Post a Comment