فلمی گیت
دل نے پھر یاد کیا برف سی لہرائی ہے
پھر کوئی چوٹ محبت کی ابھر آئی ہے
دل نے پھر یاد کیا
وہ بھی کیا دن تھے ہمیں دل میں بٹھایا تھا کبھی
اور ہنس ہنس کے گلے تم نے لگایا تھا کبھی
کھیل ہی کھیل میں کیوں جان پہ بن آئی ہے
پھر کوئی چوٹ محبت کی ابھر آئی ہے
دل نے پھر یاد کیا
کیا بتائیں تمہیں ہم شمع کی قسمت کیا ہے
غم میں جلنے کے سوا اور محبت کیا ہے
یہ وہ گلشن ہے کہ جس میں نہ بہار آئی ہے
پھر کوئی چوٹ محبت کی ابھر آئی ہے
دل نے پھر یاد کیا
ہم وہ پروانے ہیں جو شمع کا دم بھرتے ہیں
حسن کی آگ میں خاموش جلا کرتے ہیں
آہ بھی نکلے تو یہ پیار کی رسوائی ہے
پھر کوئی چوٹ محبت کی ابھر آئی ہے
دل نے پھر یاد کیا
جی ایل راول
گلزاری لال راول
No comments:
Post a Comment